ایلون مسک نے ٹیورنگ کا خواب پورا کیا اور ابھی تک کے لیے قلم توڑ دیا۔ گوگل کو بہت پیچھے چھوڑ گیا. اب (OpenAI GPT) چیٹ بوٹ کے پاس ہر سوال کا زیادہ بہتر اور مرکوز جواب ہے ۔ اور مصنوعی ذہانت نے اس بار لکھاریوں کے ہنر کو اسی طرح ختم کیا جس طرح ہاتھ سے لکھے بینر ختم ہو گے ۔ اس چیٹ بوٹ کو (2021) تک ڈیٹا سیٹ پر ایک ارب پیرامیٹرز پر تربیت دی گئی ہے۔ ایک ارب پیرامیٹرز وہی سمجھ سکتا ہے جس کو مشین لرننگ کا علم ہے. اب چونکہ یہ ہزاروں ٹیرا با یٹ کے لفظوں پر مشتمل ڈیٹا پر ٹرینڈ ہے تو یہ جواب بھی بلکل ٹھیک دے رہا ہے. جب یہ سوال اس چیٹ بوٹ سے کیا “کیا چیٹ بوٹ لکھنے کے ہنر کو ختم کر دے گا؟” تو اس چیٹ بوٹ کا جواب نیچے ہے.
It is unlikely that chatbots like GPT will completely replace the need for writing skills. While they may be able to generate text that is coherent and able to convey information, they are not able to fully replicate the creativity, critical thinking, and depth of analysis that a human writer can bring to a piece of writing.
Additionally, chatbots are not able to understand context or the nuances of language in the same way that a human can. Therefore, they may not be able to produce writing that is appropriate for a particular audience or purpose.
In short, chatbots like GPT may be able to assist with writing tasks, but they are not a replacement for the skills and judgement of a human writer.