امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ مائیکروسافٹ نے اپنے سرچ انجن بنگ پر مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والی ٹیک کمپنی اوپن اے آئی کے اشتراک سے ایک جدید ٹول تیار کرلیا ہے، جس کی مدد سے محض چند کمانڈز سے کسی بھی تصویر کو بنایا جاسکے گا۔
’ بنگ امیج کری ایٹر‘ کے نام سے متعارف کرایا گیا یہ ٹول سرچ انجن ’بنگ‘ اور ’ایج پری ویو‘ کے مصنوعیذہانت کے حامل ورژن پر دستیاب ہوگا۔
مائیکرو سافٹ کی بلاگ پوسٹ کے مطابق آج پیش کیا گیا یہ ٹول اوپن اے آئی کے DALL-E کے پیچھے کارفرما ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسٹ پرامپٹس پر مبنی تصاویر بنانے کا اہل ہے۔’ بنگ امیج کری ایٹر‘ کو بنگ چیٹ میں ضم کردیا جائے گا جو کہ مائیکرو سافٹ کے ڈیسک ٹاپ اور موبائل صارفین کے لیے دست یاب ہوگا۔
مصنوعی ذہانت کی ڈور میں ٹیکنالوجی کی چھوٹی، بڑی تمام کمپنیوں کے درمیان سخت مابقت جاری ہے اور گزشتہ سال اوپن اے آئی کے چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی نے لوگوں کے کام کرنے کے طریقہ کار کو ازسر نو تبدیل کر کے رکھ دیا
ہے۔
اس ٹیکنا لوجی کے حصول میں دنیا کے دو بڑے ٹیکنالوجی جائنٹ مائیکروسافٹ اور گوگل کی ملکیتی کمپنی الفابیٹ
انکارپوریشن کے درمیان سخت ٹاکرا جاری ہے جو اپنی اسپریڈ شیٹ سافٹ ویئر ایکسیل سے لے کر ای میل سروس جی میل تک میں مصنوعی ذہانت کے جدید ترین فیچر کو شامل کر رہے ہیں۔
مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی ہم عصر کمپنیوں کا پیچھے چھوڑنے کی کوشش کی ہے، اوپن اے آئی نے گزشتہ ہفتے ہی اپنے چییٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کے نئے ورژن 4.0 کو جاری کیا تھا جو ویب سائٹ کی تیاری سے لے کر مخصوص افعال کے ساتھ ساتھ کسی بھی فرد کے محصولات تک کا حساب کتاب کرنے کی اہلیت رکھتا ہے
سافٹ ویئر کنگ مائیکرو سافٹ نے بن کے استعمال کنندگان کے لیے کچھ نئے فیچرز بھی پیش کیے ہیں جن میں بصری کہانیوں اور نالج کار2.0 قابل ذکر ہیں۔ یہ فیچرزمصنوعی ذہانت سے بننے والی گرافکس کے ساتھ کچھ چارٹس اور ٹائم لائن جیسے انٹر ایکٹو چیزیں بھی تیار کرسکتا ہے، جس سے اہم معلومات کو مختصر وقت مین جائزہ لیا جاسکتا ہے۔